جسٹس یحییٰ آفریدی نے چیف جسٹس پاکستان کی حیثیت سے حلف اٹھا لیا

جسٹس یحییٰ آفریدی نے آج پاکستان کے 30ویں چیف جسٹس کی حیثیت سے حلف اٹھا لیا۔ یہ تقرری ملک کی عدلیہ کے لیے ایک اہم موڑ ہے، اور ان کی کارکردگی پر ملک کی عوام کی نظریں ہیں۔ حلف برداری کی تقریب صدر پاکستان عارف علوی کی زیر صدارت ہوئی، جس میں اعلیٰ عدلیہ کے جج، سیاسی رہنما، اور مختلف شعبوں سے تعلق رکھنے والے اہم شخصیات نے شرکت کی۔ صدر مملکت نے جسٹس آفریدی کو مبارکباد دی اور ان کی قابلیت اور پیشہ ورانہ مہارت کی تعریف کی۔

جسٹس یحییٰ آفریدی کا عدالتی کیریئر کئی دہائیوں پر محیط ہے۔ انہوں نے 2004 میں سپریم کورٹ کے جج کی حیثیت سے اپنے فرائض کا آغاز کیا اور اس دوران انہوں نے مختلف اہم مقدمات میں فیصلے دیے۔ ان کی شمولیت نے قانون کی حکمرانی کے مضبوط حامی کے طور پر ان کی شناخت کو مستحکم کیا۔

ان کی تقرری کے ساتھ ہی عوام کی نظریں ان کی کارکردگی پر ہیں۔ ان سے توقع کی جا رہی ہے کہ وہ عدلیہ کی آزادانہ حیثیت کو برقرار رکھیں گے اور انصاف کی فراہمی کو بہتر بنائیں گے۔ جسٹس آفریدی کے سامنے کئی چیلنجز ہیں، جیسے کہ عدلیہ کی شفافیت، مقدمات کی جلد سماعت، اور عوامی اعتماد کی بحالی۔ چیف جسٹس کی حیثیت سے ان کے پہلے چند فیصلے عوامی مفاد کے تحت متوقع ہیں۔ وہ اپنے تجربے کی روشنی میں مختلف معاملات پر نئے طریقہ کار اپنانے کی کوشش کر سکتے ہیں، تاکہ عوام کو بہتر اور تیز انصاف فراہم کیا جا سکے۔

جسٹس یحییٰ آفریدی کی بطور چیف جسٹس پاکستان تقرری ایک امید کی کرن ہے کہ وہ ملک کی عدلیہ کی بہتری کے لیے موثر کردار ادا کریں گے۔ ملک کی عوام ان کی قیادت میں ایک مضبوط اور مستحکم عدلیہ کی توقع کر رہے ہیں، جو کہ انصاف کی فراہمی میں سب سے آگے ہو۔

Author

اپنا تبصرہ لکھیں