امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے برطانوی نشریاتی ادارے بی بی سی کی جانب سے متنازع ڈاکیومنٹری پر کی گئی معافی کے باوجود اس کے خلاف ایک ارب ڈالر کا ہرجانے کا دعویٰ دائر کرنے کا اعلان کیا ہے۔ صدر ٹرمپ کے مطابق بی بی سی کی جانب سے نشر کی گئی ڈاکیومنٹری میں ان کی شخصیت اور عہدۂ صدارت کو نقصان پہنچایا گیا، جس کا ازالہ محض معافی سے نہیں ہوسکتا۔
صدر ٹرمپ نے اپنے خصوصی طیارے میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ مقدمہ امریکا کی عدالت میں ہی دائر کیا جائے گا تاکہ قانونی کارروائی مؤثر طریقے سے آگے بڑھ سکے۔ انہوں نے کہا کہ اس معاملے پر وہ جلد برطانوی وزیراعظم کیئر اسٹارمر سے بھی بات کریں گے تاکہ بی بی سی کی ذمہ داریوں اور اس کے اثرات کا تفصیلی جائزہ لیا جاسکے۔
اپنی گفتگو میں امریکی صدر نے خارجہ پالیسی سے متعلق کئی اہم امور پر بھی اظہار خیال کیا۔ انہوں نے بتایا کہ سعودی عرب کی جانب سے جدید فائٹر جیٹس کی درخواست کا جائزہ جاری ہے اور اس حوالے سے امریکا جلد باضابطہ فیصلہ کرے گا۔
عالمی اسلحہ پھیلاؤ سے متعلق سوال کے جواب میں صدر ٹرمپ نے کہا کہ امریکا دوسرے ممالک کی طرح ایٹمی تجربات کرنے کا حق رکھتا ہے اور مستقبل میں اس حوالے سے نئی پالیسی اپنائی جاسکتی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ وینزویلا کے حوالے سے امریکی حکومت پہلے ہی اپنا فیصلہ کرچکی ہے جس کا اعلان مناسب وقت پر کیا جائے گا۔