وزیر اعظم پاکستان شہباز شریف نے امریکی صدر سے ڈاکٹر عافیہ صدیقی کی رہائی کی اپیل کی

وزیر اعظم شہباز شریف نے امریکی صدر جو بائیڈن سے پاکستانی ڈاکٹر عافیہ صدیقی کی معافی اور رہائی کی درخواست کی ہے، جو افغانستان میں امریکی اہلکاروں پر حملے کے الزام میں 86 سال کی قید کاٹ رہی ہیں۔ 13 اکتوبر کو لکھے گئے خط میں وزیر اعظم نے ڈاکٹر صدیقی کی “نازک ذہنی اور جسمانی صحت” پر تشویش کا اظہار کیا اور ان کی انسانی بنیادوں پر رہائی کا مطالبہ کیا۔

وزیر اعظم نے اپنے خط میں لکھا کہ ڈاکٹر عافیہ صدیقی نے 16 سال امریکی جیل میں گزارے ہیں اور پاکستانی عہدیداروں نے قونصلر دوروں کے دوران ان کے ساتھ روا سلوک پر سنجیدہ تحفظات ظاہر کیے ہیں۔ شہباز شریف نے صدر بائیڈن سے اپیل کی کہ وہ اپنی آئینی اختیارات کا استعمال کرتے ہوئے ڈاکٹر صدیقی کی معافی کی درخواست کو قبول کریں۔

ڈاکٹر عافیہ صدیقی کے وکیل عمران شفیق نے اسلام آباد ہائی کورٹ کے باہر میڈیا کو بتایا کہ عدالت نے باضابطہ درخواست قبول کر لی ہے اور وزیراعظم کی جانب سے امریکی صدر سے رہائی کی درخواست کی گئی ہے۔ شفیق نے مزید بتایا کہ عدالت نے پاکستانی حکومت کو ہدایت کی ہے کہ ڈاکٹر صدیقی کی رہائی کے لیے مکمل تعاون فراہم کرے، اور ایک اعلیٰ سطحی وفد امریکہ بھیجنے کا حکم دیا ہے۔

امریکی جج نے حال ہی میں ڈاکٹر صدیقی کی قانونی ٹیم کو نئے اور خفیہ شواہد تک رسائی فراہم کی ہے، جو ان کی معافی کی درخواست کو مضبوط کر سکتے ہیں۔ وکیل کلائیو اسٹافورڈ اسمتھ نے 56,600 الفاظ پر مشتمل معافی کی درخواست دائر کی ہے، جس میں کیس کے پیچیدہ پہلوؤں اور ناانصافیوں کو اجاگر کیا گیا ہے۔

Author

اپنا تبصرہ لکھیں