پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں پیر کے روز کاروباری سرگرمیاں مثبت رہیں اور مارکیٹ میں نمایاں تیزی ریکارڈ کی گئی۔ کاروبار کے آغاز سے ہی سرمایہ کاروں کی جانب سے بھرپور خریداری دیکھی گئی جس کے باعث انڈیکس میں مسلسل اضافہ ہوتا رہا۔
ہفتے کے پہلے کاروباری روز انڈیکس میں 1800 پوائنٹس تک کا اضافہ ہوا اور مارکیٹ 133,862 پوائنٹس کی نئی تاریخی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی، جو ملکی اسٹاک مارکیٹ کی تاریخ میں ایک اہم سنگِ میل ہے۔
یہ رجحان گزشتہ ہفتے کے اختتام پر بھی دیکھا گیا تھا جب جمعے کے روز مارکیٹ کا اختتام مثبت انداز میں ہوا تھا۔
مارکیٹ کے سینئر تجزیہ کاروں کے مطابق، پیر کو مارکیٹ میں بہتری کی بڑی وجہ پاکستان کے معاشی محاذ پر ہونے والی مثبت پیش رفت ہے، خاص طور پر پاکستان اور امریکہ کے درمیان ٹیرف سے متعلق مذاکرات میں حاصل ہونے والی کامیابی۔
واشنگٹن کی جانب سے پاکستانی مصنوعات پر 29 فیصد ٹیرف لگنے کا امکان تھا، تاہم اس معاملے میں دونوں ممالک کے درمیان اہم پیش رفت ہوئی ہے، جس نے سرمایہ کاروں کے اعتماد کو بڑھایا۔
مزید برآں، آذربائیجان کی جانب سے پاکستان میں دو ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کے اعلان نے بھی مارکیٹ پر مثبت اثر ڈالا ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ حکومت کی جانب سے دس سالہ صنعتی پالیسی کی منظوری نے بھی سرمایہ کاری کے ماحول کو تقویت دی ہے۔
ماہرین کے مطابق، نیشنل سیونگ اسکیم میں منافع کی شرح میں کمی اور بینکوں میں جمع شدہ رقوم پر منافع پر ٹیکس میں اضافے کی وجہ سے سرمایہ کاروں نے اسٹاک مارکیٹ کا رخ کیا ہے، جس سے تیزی کی رفتار میں مزید اضافہ ہوا ہے۔