قابل اعتراض فوٹو شوٹ پر اداکارہ ممتا کلکرنی نے خاموشی توڑ دی

بالی ووڈ کی ماضی کی مقبول ترین اداکارہ ممتا کلکرنی کی زندگی میں کئی غیر متوقع موڑ آئے ہیں۔ 90 کی دہائی کی مقبول ترین اداکاراؤں میں شامل ہونے سے لے کر فلمی دنیا کو خیر باد کہہ کر روحانیت اختیار کرنے تک ، ان کا تمام تر سفر انتہائی غیر روایتی رہا ۔

ایک حالیہ انٹرویو میں سابقہ اداکارہ ممتا کلکرنی نے اپنے کیریئر کے چند متنازعہ ترین لمحات کے بارے میں کھل کر بات کی ہے ، جن میں 90 کی دہائی میں ایک مشہور میگزین کیلئے بولڈ فوٹو شوٹ، ان کے گانوں کے ذو معنی بول، اور ایک فلم میں آئٹم نمبر کرنے کےفیصلے پر بھی بات چیت کی ہے ۔

انٹرویو کے دوران ممتا کلکرنی نے 90 کی دہائی میں میگزین کیلئے کیے گئے قابل اعتراض فوٹو شوٹ پر ہونے والے تنازعے کے حوالے سے بات کرتے ہوئے اداکارہ نے انکشاف کیا کہ جب وہ فوٹوشوٹ ہوا اس وقت وہ نویں جماعت کی طالبہ تھیں اور ان کے سامنے ڈیمی مور کی ایک تصور بطور حوالے رکھی گئی جسے وہ غیر اخلاقی نہیں سمجھتی تھیں ۔

 ان کا کہنا تھا ،”اگر آپ جنسی شعور نہیں رکھتے تو عریانی کو بے حیائی سے نہیں جوڑ سکتے “۔ ممتا نے اپنے مقبول گانوں کے ذو معنی الفاظ پر وضاحت دیتے ہوئے کہا کہ ان کا دھیان ہمیشہ رقص پر رہتا تھا نہ کہ گانے کے بول پر ۔ فلم میں آئٹم نمبر کرنے پر بات کرتے ہوئے انہوں نے بتایا کہ راج کمار سنتوشی کی درخواست پر انہوں نے یہ گانا ریکارڈ کروایا تھا کیونکہ ان کی یہ فلم طویل عرصے سے تاخیر کا شکار ہو رہی تھی ۔

واضح رہے ماضی کی ممتاز اداکارہ ممتا کلکرنی اداکاری چھوڑ کر کنّر اکھاڑا (ہیجڑوں کی کمیونٹی) سے وابستہ رہیں ، تاہم ان کی مہامنڈلیشور کے طور پر تقرری چند دنوں بعد ختم کر دی گئی  تھی ۔

Author

اپنا تبصرہ لکھیں