اٹلی کے قریب دو کشتیاں ڈوبنے سے تارکین وطن کی ہلاکتیں، درجنوں لاپتہ اور پاکستانی شہری بھی شامل

اٹلی کے جزیرے لیمپیڈوسا کے قریب حادثے کا شکار ہونے والوں میں پاکستانی، اریٹیریا اور سومالیہ کے شہری شامل تھے، جب کہ کئی افراد کو زندہ بچا لیا گیا ہے۔

اٹلی کے قریب دو کشتیاں ڈوبنے سے متعدد تارکین وطن ہلاک اور درجنوں لاپتہ ہوگئے، جن میں پاکستانی شہری بھی شامل ہیں۔

اٹلی کے قریب بحیرہ روم میں شمالی افریقہ سے یورپ جانے والے تارکین وطن کی دو کشتیاں حادثے کا شکار ہو گئیں۔ اٹلی کے حکام کے مطابق پہلی کشتی میں تقریباً پینتیس افراد سوار تھے جو لیبیا سے یورپ کے سفر پر روانہ ہوئی تھی۔

یہ کشتی دو دن تک سمندر میں رہنے کے بعد اُلٹ گئی۔ اطالوی کوسٹ گارڈ نے گیارہ افراد کو زندہ بچا لیا جبکہ ایک حاملہ خاتون کی لاش برآمد کی گئی۔ تاہم دو درجن سے زائد افراد اب بھی لاپتہ ہیں جن کی تلاش جاری ہے۔

دوسری کشتی میں پچاسی افراد سوار تھے جن میں پاکستانی، اریٹیریا اور سومالیہ کے شہری شامل تھے۔ اٹلی کی ٹیکس پولیس نے کشتی کو روکنے کے بعد کارروائی کی، جس میں دو افراد کی ہلاکت کی تصدیق کی گئی، جبکہ چودہ افراد کو تشویشناک حالت میں ریسکیو کیا گیا۔ تمام زخمیوں کو قریبی اسپتالوں میں منتقل کر دیا گیا ہے۔

اقوام متحدہ کے اعداد و شمار کے مطابق 2014 سے اب تک 32 ہزار سے زائد تارکین وطن بحیرہ روم عبور کرنے کی کوشش کے دوران اپنی جانیں گنوا چکے ہیں۔ صرف 2025 کے دوران ہی مرکزی بحیرہ روم کے راستے میں 900 سے زیادہ افراد ہلاک ہو چکے ہیں

Author

اپنا تبصرہ لکھیں