جرمنی نے افغان حکومت کو تسلیم کرنے کا امکان مسترد کر دیا

جرمن چانسلر فریڈرک مرز نے واضح کیا ہے کہ ان کی حکومت افغانستان کی موجودہ حکومتکو کسی صورت تسلیم نہیں کرے گی۔

برلن میں ایک اہم پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے چانسلر مرز نے کہا کہ طالبان حکومت کی سفارتی سطح پر تسلیم شدگی کا کوئی سوال ہی پیدا نہیں ہوتا۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کو تسلیم کرنے پر نہ کوئی بات ہو رہی ہے، نہ کبھی ہو گی۔

چانسلر مرز نے بتایا کہ افغان شہریوں کی ملک بدری کے عمل کے لیے قطر کے ساتھ صرف تکنیکی نوعیت کے رابطے کیے گئے ہیں، اور ان مذاکرات کا مقصد صرف روانگی کی تیاریوں تک محدود تھا۔ ان کے بقول مختلف سرکاری محکمے کئی ہفتوں سے اس منصوبے پر کام کر رہے تھے تاکہ اسے عملی جامہ پہنایا جا سکے۔

اگرچہ جرمنی نے اسلامی امارت افغانستان کو سرکاری حکومت کے طور پر تسلیم نہیں کیا، لیکن دونوں ممالک کے درمیان سفارتی روابط مکمل طور پر منقطع بھی نہیں کیے گئے۔ مرز نے وضاحت کی کہ دو طرفہ سفارتی تعلقات تو برقرار ہیں، لیکن حکومتوں کے درمیان رسمی رابطے نہیں ہیں۔ اسی لیے تکنیکی سطح پر بعض معاملات پر بات چیت ممکن ہو سکی۔

واضح رہے کہ طالبان کی حکومت کو بین الاقوامی سطح پر اب تک صرف روس نے رسمی طور پر تسلیم کیا ہے، جبکہ دیگر ممالک، بشمول جرمنی، احتیاط برت رہے ہیں۔

مرز کے بیانات سے واضح ہوتا ہے کہ جرمنی کا موقف افغانستان کے معاملے میں سخت ہے۔

Author

اپنا تبصرہ لکھیں