افریقی ملک کانگو میں پل گرنے سے 32 افراد ہلاک، متعدد زخمی

مشرقی کانگو کے معدنیات سے مالامال علاقے کلندو میں یہ واقعہ پیش آیا ، جہاں ایک نیم صنعتی تانبے کی کان کے قریب واقع پل اچانک منہدم ہوگیا۔ حادثے کے وقت پل سے گزرنے والے درجنوں مزدور کان کے اندر اور باہر جانے کے معمول کے راستے پر تھے۔

خبرایجنسی کے مطابق حادثے کے بعد ریسکیو ٹیموں نے فوری کارروائی کرتے ہوئے زخمی ہونے والے 20 افراد کو تشویشناک حالت میں اسپتال منتقل کیا، جہاں ان کا علاج جاری ہے۔ ہلاک شدگان کی تعداد میں اضافے کا خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے کیونکہ ملبے تلے مزید افراد موجود ہو سکتے ہیں۔ علاقے کی دشوار گزار صورتحال کے باعث امدادی کاموں میں مشکلات پیش آ رہی ہیں۔

کانگو میں تانبے اور کوبالٹ کی کان کنی نہ صرف ملکی معیشت کا اہم حصہ ہے بلکہ ہزاروں افراد کا روزگار بھی انہی کانوں سے وابستہ ہے۔ تاہم حفاظتی انتظامات کے فقدان اور غیر منظم کان کنی کی وجہ سے ایسے واقعات معمول بنتے جا رہے ہیں۔ رپورٹس کے مطابق ملک بھر میں دو لاکھ سے زیادہ افراد غیر قانونی یا غیر رجسٹرڈ کانوں میں انتہائی خطرناک حالات میں کام کرنے پر مجبور ہیں، جہاں حفاظتی اقدامات نہ ہونے کے برابر ہیں۔

یہ حادثہ لوآلابا صوبے کے دارالحکومت کولوزی سے تقریباً 42 کلومیٹر جنوب مشرق کی جانب پیش آیا، جو معدنیات کی کانوں کے لیے ایک اہم خطہ سمجھا جاتا ہے۔ پتہ چلا ہے کہ منہدم ہونے والا پل طویل عرصے سے مرمت کا محتاج تھا اور اس کی کمزور ساخت کے بارے میں پہلے بھی شکایات سامنے آ چکی تھیں، مگر اس کے باوجود کوئی مؤثر قدم نہیں اٹھایا گیا۔

حکومتی اداروں نے واقعے کی تحقیقات شروع کر دی ہیں تاکہ ذمہ داروں کا تعین کیا جا سکے اور آئندہ ایسے سانحات کی روک تھام کے لیے عملی اقدامات کیے جا سکیں۔ مقامی آبادی اور انسانی حقوق کی تنظیموں نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ کان کنوں کی حفاظت کے لیے سخت قوانین نافذ کیے جائیں اور غیر قانونی کانوں پر کنٹرول کو مؤثر بنایا جائے

Author

اپنا تبصرہ لکھیں