چین کا تعمیراتی شاہکار: دنیا کا سب سے بلند پل 28 ستمبر کو کھل جائے گا

چین نے ایک اور ناقابلِ یقین سنگِ میل عبور کرتے ہوئے دنیا کے سب سے اونچے پل کی تعمیر مکمل کر لی ہے، جو نہ صرف اپنی بلندی بلکہ تکنیکی معیار کے لحاظ سے بھی ایک عالمی ریکارڈ قائم کرے گا۔

چین کے اس پل کو تعمیراتی انجینئرنگ کا شاہکار قرار دیا جا رہا ہے گوئیژو صوبے میں واقع یہ پل ’’ہواجیانگ گرینڈ کینین برج‘‘ کے نام سے جانا جاتا ہے، جسے 28 ستمبر سے عام ٹریفک کے لیے کھول دیا جائے گا۔

یہ عظیم پل 625 میٹر کی بلندی کے ساتھ دنیا کا سب سے اونچا پل بن گیا ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ یہ پہاڑی علاقوں میں سب سے طویل مرکزی اسپین رکھنے والا پل بھی ہے، جس کی لمبائی 1,420 میٹر ہے، جبکہ مکمل پل 2,890 میٹر طویل ہے۔

اس منصوبے کی تعمیر پر تقریباً تین سال کا وقت لگا اور اس پر 283 ملین ڈالر کی خطیر رقم خرچ کی گئی۔ اس کی اونچائی کا اندازہ اس بات سے لگایا جا سکتا ہے کہ یہ نیویارک کے مشہور ورلڈ ٹریڈ سینٹر سے بھی بلند ہے۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ پل صرف ایک انجینئرنگ کامیابی نہیں بلکہ علاقائی ترقی کے دروازے بھی کھولے گا۔ اس کے ذریعے آمدورفت کا وقت کم ہوگا، تجارتی روابط مضبوط ہوں گے اور مقامی معیشت کو فروغ ملے گا۔ جدید تعمیراتی تکنیکوں کی مدد سے یہ پل زلزلوں اور موسمی شدتوں کو برداشت کرنے کے قابل بنایا گیا ہے۔

یہ عظیم منصوبہ چین کے ’’بیلٹ اینڈ روڈ انیشی ایٹو‘‘ کا حصہ ہے، جس کا مقصد دور دراز پہاڑی علاقوں کو مرکزی شہروں سے جوڑنا ہے۔ اس پل سے نہ صرف مقامی افراد کو آسان سفری سہولیات حاصل ہوں گی بلکہ سیاحت کے شعبے کو بھی نئی جہت ملے گی۔

Author

اپنا تبصرہ لکھیں